پیسہ کمانے کا ہنر

 پیسے کے لیے کام کرنے کی بجائے ، پیسہ کمانے کے گر سیکھیں تا کہ پیسہ آپ کے لئے کام کرے 

آج کے دور میں پیسہ کمانا کتنا آسان ہےپیسہ کمانا بہت آسان ہے لیکن اس کے لیے اپنے آپ کو تیار کرنا کہ واقعی آپکو اس کام میں لگن ہو تب سارے کام آسان ہو جاتے ہیں آج کل کے دور میں میں انٹرنیٹ کی دنیا میں آپکو کوئی بھی ہنر آتا ہو تو آپ گھر بیٹھے اچھا پیسی بنا سکتے ہیں اسی حوالے سے میں آج بنیادی طریقے لکھنے جا رہا ہوں۔

کوئی کام یا نوکری طویل مدتی چیلنج کا قلیل مدتی حل ہے۔ تاہم لوگ اپنے اخراجات کے جال میں قید ہو کر ساری زندگی کسی دوسرے کے لیے کام کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں ۔ البتہ وہ لوگ جو اپنے اثاثے بناتے ہیں انہیں اس سے کوئی غرض نہیں ہوتا کہ اثاثے بنانے کے لیے وہ کسی کو کتنی رقم ادا کر رہیں ہیں ۔ وہ اپنے اثاثہ بنانے کے طرہقے تلاش کرتے رہتے ہیں اور انکو مسلسل بڑھانے کے لیے کام کرتے ہیں وہ اپنا اضافی وقت دولت حاصل کرنے کے لیے صرف کرتے ہیں ۔ ایک حیران کن مالیاتی حکمت عملی یہ بھی ہے کہ کاروبار کو اس انداز میں شروع کیا جائے کہ وہ آپ کے لیے اس وقت بھی دولت کمائے جب آپ خود وہاں موجود نہ ہوں ۔ لوگوں کی اکثریت اس بات پر زیادہ دھیان دیتی ہے کہ انہیں کیا معاوضہ مل رہا ہے۔ البتہ وہ خود کو بہتری کی طرف لے جانے کے تمام مواقع گنوا بیٹھتے ہیں۔

یہ اکثر دیکھنے میں آیا ہے کہ لوگوں کی اکثریت دوسروں کے لیے کام کرتی ہے کیونکہ ایسا کرنا انکو محفوظ مستقبل کا احساس دلاتا ہے ، یعنی وہ اس خوف سے کام کرتے ہیں کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ وہ روز مرہ کی اشیاء کا بل ہی ادا نہ کر پائیں

اس کے برعکس وہ لوگ جو زیادہ معاوضے پر کام کرتے ہیں اور دولت مند ہوتے ہیں وہ اپنے بل ادا کرنے کے لیے کام نہیں کرتے۔ وہ اس لیے کام کرتے ہیں کہ وہ جو کچھ بھی کریں اس میں پر جوش ہوتے ہیں اسکا مطلب یہ ہوا کہ وہ کام اپنے خوابوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے کرتے ہیں۔ 

وہ لوگ جو کام کےعوض زیادہ معاوضہ لیتے ہیں،بجائے اسکے کہ یہ لوگ اپنے اثاثے بڑھائیں ، اس کے برعکس جتنی انکی آمدنی بڑھتی ہےاتنے ہی انکے اخراجات بڑٖھتے ہیں اور یہ سب انکی تمام خواہشات کی بدولت ہوتا ہے ۔ 

اس طرح کے فرق کو کم کرنے کا طریقہ یہی ہے کہ نوکری تلاش کرنا یا پیسہ کمانے کے طریقے سیکھانے کی بجائے یہ سیکھا جائے کہ اس طرح پیسے کو منافع بخش مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اگر آپ ایسا کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں اور خوف اور خواہش سے نقصان اٹھانے کی بجائے اسے اپنے مفاد کے لیے استعمال کر سکتے ہیں خوف اور خواہش کی شدت احمقانہ پن ہے جذباتی سوچ کی بجائے یہ سیکھنا ضروری ہے کہ آپ کے جذبات کسطرح آپکے لیے تخلیقی ہو سکتے ہیں ۔ اپنے جذبات کے خلاف رد عمل دینے کی بجائے اس بات کا فیصلہ کرنا کہ آپکو کس طرح سوچنا ہے، ایسا کرنا ، آگے بڑھنے کے لیے اچھی بنیاد ڈالے گا ۔

زیادہ تر لوگوں کی طلب اپنے کام کی قیمت ہوتی ہے اور انکا یہ مطالبہ انسانی جذبات ، خوف اور خواہشات کا عکاس ہوتا ہے۔ بنیادی طور پر پیسے کی کمی کے خوف کی وجہ سے لوگوں کو سخت محنت کرنا پڑتی ہے اور جب انہیں معقول تنخواہ کا چیک مل جائے ، تو مزید دولت کے لالچ اور خواہش کے تعاقب میں وہ ہر اس چیز کے بارے میں سوچنے لگتے ہیں جو پیسے سے خریدی جا سکتی ہو۔ پس انکی زندگی کا مقصد صبح سویرے اٹھانا ، کام پر جانا،اور بل کے ادائیگی کرنا  بن جاتا ہے۔انکی زندگی ہمیشہ خوف اور لالچ کے اردگرد ہی گھومتی ہے۔اگر انہیں زیادہ رقم کی پیش کی جائے تو وہ اپنے کام کے اوقات کو بڑھا کر اسی طرز زندگی میں ڈھل جائیں گے۔ اس لیے ہم انکے اس کھیل کو چوہے بلی کی دور کہیں گے۔

مالی معمالات سیکھیں تا کہ آپ اثاثوں اور اخراجات میں فرق کر سکیں اور اپنے اثاثے بڑھائیں

یہ بات زیادہ اہم نہیں ہے کہ آپ اپنے پیسے کا کتنا خیال رکھتے ہیں لیکن یہ بات ایم ہے کہ آپ پیسے کو کتنے عرصے تک اپنی تحویل میں رکھ پاتے ہیں ۔ اس فن سے آگاہی کے لئے مالی خواندگی حاصل کرنا ضروری ہے۔ مالی خواندگی کی بنیاد اثاثے اور اخراجات کے درمیان فرق جاننے اور اثاثے خریدنے میں ہے۔ امیر لوگ اپنے اثاثے بناتے ہیں ۔ مڈل کلاس اور غریب لوگ اپنے اخراجات بڑھاتے ہیں ۔

   (Asset) اثاثہ 

ہر وہ چیز اثاثہ کہلاتی ہے جو آپ کی جیب میں پیسہ منتقل کرے۔

(Liability)  اخراجات 

ہر وہ چیز جو آپکی جیب سے پیسہ نکالے وہ اخراجات کہلاتی ہے۔

آمدنی کا بیان اور خرچ کے گوشوارے کو سمجھنا مالی دولت کی کنجی ہے ۔ پس اعلی کل مالیت حاصل کرنے کے لیے اپنا وقت اثاثے بنانے اور خریدنے میں صرف کریں۔ لوگوں کی اکثریت اپنا زیادہ تر وقت اخراجات پورے کرنے میں صرف کرتی ہے، لہذا وہ غریب ہی رہتے ہیں۔ بہت سے لوگ اس بات کا احساس کیے بغیر کہ وہ کیا کر رہیں ہیں ، ذمہ داریوں کے جال میں پھنس کر رہ جاتے ہیں کیونکہ وہ مالی خواندگی سے بہرہ مند نہیں ہوتے۔ یہ پہلو گھر کی ملکیت کے لحاظ سے بھی سچ پر مبنی ہے۔ بہت سے لوگ اپنے گھر کو اپنا عظیم اثاثہ سمجھتے ہیں اور اسے بہتر اور بڑا کرنے میں مصروف ریتے ہیں۔ حقیقت میں وہ اثاثہ بنانے کی بجائے گھر کو ایک مستقل خرچ کا ذریعہ بنا رہے ہوتے ہیں۔

سرمایہ کاری سے پہلے خوب سوچ و بچار کریں

آپ کا پیشہ آپکی انکم سٹیٹمنٹ کے آمدنی والے حصے کے اردگرد گھومتا رہتا ہےجبکہ دوسری طرف آپکا کاروبار آپکی بیلنس شیٹ کے اثاثے کے کالم کے اردگرد گھومتا ہے۔ پس اپنے پیشے کو اپنے کاروبار میں مدغم نہ ہونے دیں ۔ یہ ایک عالمگیر حقیقت ہے کہ درمیانے درجے کے لوگ اپنے پیشے پر دھیان دیتے ہیں اور اپنی ساری زندگی کسی دوسرے انسان کے کارابار کو ترقی دینے میں گزار دیتے ہیں۔ اس کے برعکس امیر لوگ اپنا کاروبار بڑھانے پر دھیان دیتے ہیں۔

اگر ایک شخص اضافی رقم کی سرمایہ کاری ، آمدنی بڑھانے والے اثاثے کے لئے خرچ کرتا ہو تو اس طرح کا طرز عمل اس کی آمدنی بڑھانے میں مدد کرے گا ، پس ہر وہ چیزاثاثہ کہلاتی ہے

جسکی کوئی قدر و قیمت ہو۔

جس سے آمدنی حاصل ہوتی ہو۔

جو مارکیٹ میں دوبارہ فروخت کرنے کے لئے تیار کی جا سکتی ہو۔

کچھ اور اشیاء بھی اثاثہ جات کی مد میں شامل کی جا سکتی  ہیں جیسے

ایک ایسا کاروبار جو آپ کی عدم موجودگی میں منافع دے رہا ہو۔

کسی دوسرے کے کاروبار میں شراکت داری اور سلیپنگ پارٹنر شپ۔

بانڈز کا خریدنا۔

کاروبار میں باہمی خود مختاری 

(intellectual property right) دانشورانہ جائیداد کی خود مختاری

رابرٹ کیوسا کی کا کہنا ہے جیسے جیسے آپ کی آمدنی بڑھتی جائے آپ مزید آسائشات خریدنے کے قابل بنتے جاتے ہیں۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ امیر لوگ سب سے آخر میں آسائشیں خریدتے ہیں جبکہ غریب لوگ سب سے پہلے آسائیشں خریدتے ہیں۔ غریب اور مڈل کلاس لوگ اکثر اپنے لئے بڑا گھر ، ہیرے اور زیورات خریدتے ہیں کیونکہ وہ امیر نظر آنا چاہتے ہیں ۔ وہ امیر تو نظر آنے لگتے ہیں لیکن در حقیقت وہ قرضوں میں ڈوبتے چلے جاتے ہیں ۔ امیر لوگ اپنی امارات اور دھوم دھام قائم رکھنے کے لئےسب سے پہلے اثاثہ جات بناتے ہیں پھر اپنے اثاثوں سے اپنی آمدنی بڑھاتے ہیں اور آخر میں اپنے لیے آسائشات خریدتے ہیں۔ 

جمع شدہ اثاثہ جات سے محفوظ مالیاتی حکمت عملی مرتب کریں

اپنے کاروبار کو وسعت دینے کےلیے دنیا میں یہی اصول رائج ہے کہ آپ اپنے اخراجات کو کم کریں اور اثاثہ جات کی محفوظ سرمایہ کاری کریں۔

اپنے اثاثہ جات بنانے کے لیے مالیاتی ذہانت اور معاشی علم کا ہونا بہت ضروری ہے۔اس کے لیے آپ کو چار مخصوص مہارتوں کی ضرورت پڑتی ہے جو کہ یہ ہیں

اکاونٹنسی اور مالیاتی خواندگی مالیاتی پیچیدگیوں کو پڑھنے اور سمجھنے کی اہلیت ۔اس میں مہارت حاصل کر کے آپ کسی بھی کاروبار کے کمزور اور طاقت ور پہلووں کی شناخت کر سکتے ہیں۔

سرمایہ کاری کے فارمولے اور حکمت عملی کو سمجھنا یا پیسہ کمانے کی تکنیک سمجھنا۔

مارکیٹ کے تکنیکی پہلووں کو سمجھنے سے مراد وہ طریقہ سیکھنا ہے جس میں انسان کے جذبات اور معاشی تصورات طلب اور رسدپر اثر انداز ہوتے ہیں۔

تجارتی اور ٹیکس کے قانون کی گرفت جو کہ آپ کی حاصل کی ہوئی دولت پر براہ راست گہرا اثر ڈالتی ہے۔

اپنے اثاثوں کے بارے میں مالیاتی حکمت عملی تشکیل دینے کے بنیادی فوائد یہ ہیں۔

ٹیکس کا فائدہ

انفرادی طور پر جو کمایا جاتا ہے پہلے اس پر ٹیکس ادا کیا جاتا ہے اور بچ جانے والی رقم خرچ کی جاتی ہے۔اسکے برعکس کمپنی جو آمدنی حاصل کرتی ہے٬اس سے پہلے اخراجات کیے جاتے ہیں اور سب سے آخر میں بچ جانے والی آمدنی پر ٹیکس دیا جاتا ہے۔

قانونی مقدمات سے تحفظ

کار پوریشنز اور ٹرسٹ اپنے اثاثہ جات کو قرض خواہوں سے بچاتے ہیں۔امیر لوگ ہر چیز کو قابو میں رکھتے ہیں لیکن اپنے لئے نہیں دوسروں کے لئے۔وہ اپنے اضافی اثاثے کاروپویشنز اور ٹرسٹ کو منتقل کر دیتے ہیں۔پیسے کے بدلے پیسہ بنانے کا خیال ٬مالیاتی علم سے ناواقف لوگوں کی سوچ ہوتی ہے۔اسکا مطلب یہ نہیں کہ وہ ذہین نہیں ہوتے بلکہ وہ پیسہ بنانے کی سائنس سے واقف نہیں ہوتے۔پیسہ صرف ایک خیال کا نام نہیں اگر آپ زیادہ پیسہ کمانا چاہتے ہیں تو آپ کو اپنی سوچ کو تبدیل کرنا ہو گا۔ہر خود انحصار شخص پہلے چھوٹے کاموں سے اپنا کاروبار شروع کرتا ہےاور پھر بڑے بڑے کاموں کی طرف متوجہ ہوتا ہے۔

  مالیاتی ذہانت کا استعمال 

مالیاتی ذہانت کو ترقی دینے کا بنیادی فائدہ یہ ہوتا ہے   کہ یہ آپ کو مالیاتی ضروریات ایک تخلیقی حل پیدا کرنے کے مزید مواقع فراہم کرتی ہے۔ اس کے لئے سخت محنت کریں اور با قاعدگی سے کچھ رقم محفوظ کرتے جائیں ۔ بہت سے لوگ اس حکمت عملی پر عمل پیرا ہوکر کامیابی حاصل کرتے ہیں ۔   

دنیا میں ترقی کا بڑا اور تیز کھیل آپ کے ارد گرد چل رہا ہوتا ہے اس قسم کے ماحول میں کسی بھی انسان کا سب سے بڑا اثاثہ اسکا اپنا ذہن ہوتا ہے۔ ماضی کے طریقوں کے مطابق کام کرنا اور پرانے خیالات کو اپنائے رکھنا مالیاتی صحت اور خوشحالی کے لئے شدید نقصان دہ ہوتا ہے۔ اس بات کا احساس ہی نہ کرنا کہ اب مالی اصول تبدیل ہو چکے ہیں، آپکی کامیابی کے لئے نہایت نقصان دہ ہے۔ اپنی مالیاتی ذہانت کو ترقی کی طرف لے جانا، کاروباری لین دین میں جاری تشخیص کا ایک نادر موقع ہوتا ہے۔ اس کو صبح صادق کا دور کہا جا سکتا ہے جب لوگ اپنے جسم کی بجائے اپنے ذہن سے کام کرتے ہوں ۔ مالیاتی ذہانت کی چار تکنیکی مہارتیں ہیں جن پر عبور حاصل کرنا ضروری ہے۔

مالیاتی خواندگی

سرمایہ کاری کی حکمت عملی

مارکیٹ میں رسد و طلب کو سمجھنا

قانونی تقاضوں کی پیروی کرنا

واضح رہے مالیاتی ذہانت کو بڑھانے کے کئی فوائد ہیں جو کہ یہ ہیں 

سرمایہ کاری میں عام طور پر نا خوشگوار نتائج کی بجائے شاندار مواقع ملتے ہیں۔

 آپ زیادہ بہتر طور پر سماج سے واقف ہو جاتے ہیں اور بہتر طور پر معلومات سے لیس رہتے ہیں ۔ آپ سرمایہ کاری کے امتیازات اور خصوصیات کا اندازہ کرنے کے قابل ہو جاتے ہیں۔

آپ مالی طور پر مزید معقل مند ہو جاتے ہیں اور اپنے مخالف کو شکست دینے اور اوسط سے اوپر جانے کے مواقع آپ کو ملنے لگتے ہیں۔

رابرٹ کیوساکی کا کہنا ہے کہ میرے نقطہ نظر کے مطابق سرمایہ کاری آپ کو نقصان یا فائدہ دیتی رہتی ہے۔ لہلا امارکیٹ میں اورپیچ پیچ آتی رہتی ہے۔ معیشت بڑھتی ہے اور گرتی ہے۔ زندگی کی ہر صبح آپ کے لئے نئے مواقع لے کر طلوع ہوتی ہے لیکن ہم یہ مواقع اکثر دیکھنے سے محروم رہتے ہیں۔ دنیا میں تبدیلی آتی ہے، مواقع تبدیل ہوتے ہیں اور ہمیں نئے مواقع ملتے ہیں تا کہ ہم اپنی آنے والی نسلوں کو مالی طور پر محفوظ بنانے کے اقدامات کریں عظیم مواقع صرف آنکھوں سے نہیں دیکھے جاسکتے بلکہ عظیم مواقع دیکھنے کے لئے بصیرت کی ضرورت ہوتی ہے۔

ملازمت میں کچھ نیا سیکھنے کی کوشش کریں

صحیح کام تک پہنچنے سے مراد ایسے کام کا انتخاب ہے جو آپ کو پیسہ کمانے کے طریقے سکھانے کی بجائے آپکو کچھ ایسا سکھائے جو آپ پہلے سے نہ جانتے ہوں۔ کاروبار میں زیادہ طویل عرصے تک کامیابی کے لئے مہارتوں کے بہت سے مجموعے سیکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ لہذا مندرجہ ذیل پر عمل کریں

کاروبار میں رقم کے بہاو کی سوجھ بوجھ اور اپنے وسائل کی لاگت کو موثر اور پیداواری طور پر منظم کرنے کا طریقہ سیکھنا۔

کاروباری نظام کو سمجھنا ، خاص طور پر وقت کو کس طرح استعمال مختص کرنا ہے۔ مقاصد کو کس طرح ترتیب دینا ہے اور کس طرح نا قابل تسخیر منصوبوں کو ترقی دینا ہے۔

انتظامی مہارت رکھنے والوں کا پس منظر جانتا کہ وہ کس طرح لوگوں کو منظم متحرک اور رہنمائی کرتے ہیں۔

مارکیٹنگ اور سیل میں مضبوط بنیاد بنانا کہ کس طرح خود پر جبر کر کے پیداواری مفاد کو منظم کیا جا سکتا ہے۔

اچھی بات چیت پر عبور حاصل کرنا کس طرح دوسروں کے ساتھ بولنا اور بات چیت کرنا ہے۔

بہت کم ملازمتیں ایسی ہوتی ہیں جو کسی بھی جگہ کام کرنے کے لئے اچھی بنیاد مہیا کرتی ہوں ۔ بہت سی نوکریاں زیادہ تر ایک ہی فرد پر اسکی مہارتوں کی وجہ سے ذمہ داریوں کا بوجھ ڈال دیتی ہیں اور باقی سب کو نظر انداز کر دیتی ہیں۔ اس لئے تمام جگہوں پر موثر ثابت ہونے کے لئے ضروری ہے کہ آپ اپنے کیریئر کے ابتدائی دنوں میں ایک ملازمت سے دوسری کو اپنانے کے لئے خود کو تیار رکھیں۔ ایک ہی مہارت حاصل کرنا ایک جال ہے جس سے بچنا چاہیے ۔ کسی ایک کاروبار یا کسی حلقے کے بارے میں سب کچھ مکمل طور پر جان لینے سے بہتر ہے کہ بہت سے کاروباری حلقوں کے بارے میں تھوڑی تھوڑی معلومات حاصل کر لی جائیں۔ کاروبار میں بہترین حالات سے مراد کسی ایسے شخص کے ساتھ کام کرنا ہے جو آپ سے زیادہ سمجھ دار ہو۔ ذہین اور فطین لوگوں کے ساتھ کام کرنے کے دوران ایسے بہت سے مواقع ہاتھ آتے ہیں جب آپ نئی نئی باتیں سیکھ سکتے ہیں۔ پس حقیقی زندگی میں صرف ذہین ہونا ہی کافی نہیں بلکہ بہت سے اعلیٰ ذہانت کے حامل لوگ بھی بہت کم معاوضے پر کام کر رہے ہوتے ہیں کیونکہ ان کو اپنی مہارتوں اور اہلیوں کا صحیح ادراک نہیں ہو پاتا اور وہ یہ بھی نہیں جانتے کہ اپنی صلاحیتوں کو کس طرح اپنے فائدے کے لئے استعمال کریں۔

رابرٹ کیوسا کی نے جب اپنی کلاس سے یہ پوچھا کہ ان میں کتنے لوگ ایسے ہیں جو میکڈونلڈ سے بہتر برگر بنا سکتے ہیں تو تمام طالبعلموں نے ہاں میں جواب دیا۔ پھر اُس نے پوچھا کہ اگر آپ لوگ زیادہ اچھا برگر بنا لیتے ہیں تو پھر میکڈونلڈ آپ سے زیادہ پیسہ کیوں کما لیتا ہے۔ جواب ایک ہی تھا کہ میکڈونلڈ کا کاروباری نظام بہترین ہے۔

بہت سے ذہین لوگ صرف بہترین برگر تیار کرنے میں اپنی ساری مہارتیں صرف کر دیں گے بجائے اس کے کہ وہ اپنی مہارتیں برگر بیچنے اور ڈلیور کرنے کے اچھے طریقے تلاش کرنے میں صرف کریں۔ ہو سکتا ہے کہ میکڈونلڈ بہترین برگر نہ بنا رہا ہو لیکن ایک اوسط درجے کے برگر کو بیچنے اور گاہک تک پہنچانے کا انکا طریقہ بہترین ہے۔

مالیاتی کامیابی کی راہ سے رکاوٹیں دور کریں

جب ہم مالیاتی ترقی کی بات کرتے ہیں تو فوائد اور نقصانات کا ادراک کرنا بہت ضروری ہو جاتا ہے۔ اس ضمن میں نقصانات کی پیش بینی کر کے ان سے بچنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ لبد اور ج ذیل پانچ وجو ہات سے لوگ اپنے اثاثوں کو ترقی دینے میں ناکام رہتےہیں۔ وہ رقم حاصل کرنے کی بجائے اسے کھونے کے خوف میں مبتلا رہتے ہیں۔

وہ دوسروں پر تنقید کے عادی ہوتے ہیں جسکی وجہ سے وہ یقین نہیں کرپاتے کہ یہ کام کیا جا سکتا ہے۔

وہ اپنی عادات جو تبدیل کرنے کے معاملے میں سست رو ہوتے ہیں۔

انکی عادتیں انکے رویے پر حاوی رہتی ہیں۔

وہ انا پرستی اور دوسروں کو حقیر سمجھنے والے متکبر شخصیت کے مالک ہوتے ہیں۔

مندرجہ ذیل طریقوں سے مالیاتی کامیابی کی راہ میں رکاوٹیں دور کی جاسکتی ہیں۔

پیسہ کھونے کے خوف پر قابو پانا : یہ خوف امیر اور غریب لوگوں میں یکساں پایا جاتا ہے لیکن ایک فرق ضرور ہوتا ہے کہ امیر لوگ اپنے اس خوف کو کم کر لیتے ہیں جبکہ غریب لوگ اس خوف کے ہاتھوں مفلوج ہو کر رہ جاتے ہیں اور اپنے اس خوف کے بارے میں بات کرنے سے بھی گریز کرتے ہیں۔ وہ گمان کرتے ہیں کہ شاید یہ مسئلہ خود بخود ہی حل ہو جائے گا لیکن ایسا نہیں ہوتا۔ حقیقت یہ ہے کہ انسان کبھی نہ کبھی نقصان ضرور اٹھاتا ہے اور نقصان کو کم کرنے کا بہترین طریقہ یہی ہے کہ اگلی دفعہ اچھی منصوبہ بندی اور زیادہ محنت کی جائے ۔ کامیابی حاصل کرنے والے لوگ اپنی ناکامیوں کو خود پر حاوی کرنے کے بجائے

ان سے سیکھتے ہیں۔ امیر لوگ نقصان کو وقتی طور پر محسوس کرتے ہیں جبکہ غریب لوگ نقصان کو اپنےاوپر حاوی کر لیتے ہیں ۔

مایوسی پر قابو پانا : مایوسی آپ کو بہتری کا احساس دلانے کی بجائے آپ پر تنقید کرتی ہے۔ مایوسی کی بنا پر لوگ ہمیشہ اس بات پر ہی دھیان دیتے ہیں کہ انہیں کس چیز سے بچنا ہے اور اس بات پر دھیان ہی نہیں دیتے کہ وہ اصل میں چاہتے کیا ہیں ۔ اسکے نتیجے میں وہ اپنی راہ میں آنے والے کئی قیمتی مواقع گنوا دیتے ہیں ۔ حالات کے بارے میں اپنے محسوسات کو بڑھا کر مایوسی کو کم کیا جاسکتا ہے۔ جب آپ کے پاس معلومات زیادہ ہوں گی تو آپ جذبات کے ساتھ فیصلہ کرنے کی بجائے معلومات پر مبنی ایک اچھا فیصلہ کریں گے۔

سستی پر قابو پانا : سستی کا مطلب کا کسی مشکل کا مقابلہ کر کے اس پر قابو پانے کی بجائے حالات سے سمجھوتا کرنا ہے۔ زیادہ تر لوگوں کو ان کے اندر کا لالچ کچھ زیادہ اور بہتر حاصل کرنے کے لئے جذ بہ فراہم کرتا ہے ۔ کبھی بھی خود سے یہ نہ کہیں کہ میں اس کام کو کرنے کا متحمل نہیں ہو سکتا کیونکہ یہ بات درست نہیں ہے ۔ انسان کا جذبہ کسی بھی چیز کو حاصل کرنے کا متحمل ہو سکتا ہے۔ ہمیشہ خود سے یہ سوال کرتے رہیں کہ میں کیسے یہ کام کرنے کا متحمل ہو سکتا ہوں ۔ اس صورت میں آپ خود کو ایک چیلنج دے رہے ہوتے ہیں اور پھر دوسرے کام کرتے ہوئے بھی آپکاذہن اس کے بارے میں سوچتا رہتا ہے۔

بری عادات پر قابو پاتا کسی بھی انسان کی شخصیت اسکی تعلیم کی بجائے اسکی عادات سے اچھی طرح واضح ہوتی ہے ۔ اچھی عادات اپنانے کے لئے خود پر توجہ دینا ضروری ہے۔ بہت سے لوگ پہلے دوسروں کی ضروریات پوری کرتے ہیں اور آخر میں اگر کچھ بیچ جائے تو خود پر دھیان دیتے ہیں۔ اگر آپ کے پاس ایک ساتھ سب کام کرنے کے لئے پیسے نہ ہوں تو خود کو پیسہ کمانے کے کسی اور اچھے طریقے کے لئے متحرک کریں ۔ ایسا کرنے کے لئے آپ کو محنت اور غور و خوض کی ضرورت ہوتی ہے اور جب آپ خود کو صحیح منزل تک لے جائیں گے تو آپ خود کو زیادہ کامیاب محسوس کریں گے جسکے نتیجے میں آپ کے اندر اچھی

عادتیں پروان چڑھیں گی جو مالیاتی طور پر آپکی طاقت بنیں گی۔

تکبر پر قابو پانا : بہت سے لوگ اکثر اپنی کمزوریوں کو چھپانے کے لئے خود پر تکبر کا خول چڑھا لیتے ہیں۔ اپنی کمزوریوں اور خامیوں کو تسلیم کرنے کی بجائے وہ خود کو متکبر اور غیر مہذب بنا لیتے ہیں ۔ اپنی خامیوں پر قابو پانے کا سب سے اچھا طریقہ یہی ہے کہ اپنی کمزوریوں کو تسلیم کر لیں اور اس سلسلے میں دوسروں سے مشورہ کریں۔ تجربہ کار افراد کے ساتھ گفت و شنید کریں۔ اپنے مسائل سے متعلق معلومات پر مشتمل مواد اور کتابوں کا مطالعہ کریں۔ خود کو ناکامی کے خوف سے باہر نکال لینے کا نام کا میابی ہے ۔ ہر نقصان سے سیکھیں۔ اثاثہ جات کو کاروباری مفاد کے لئے استعمال کریں۔ اثاثوں کو کاروباری مفاد کے لئے استعمال کرنا ایک بہت دلچسپی کا کام ہے۔ اس کے لئے عظیم برداشت اور صبر کی ضرورت ہوتی ہے۔ نا کام لوگ ہارنے سے ڈرتے ہیں لیکن ہار انسان کو جیت کی طرف لے کر جاتی ہے۔

مالیاتی کامیابی حاصل کرنے کے لئےآغاز کرنے کی ضرورت ہوتی ہے

مالیاتی ذہانت بیدار کرنے اور مالیاتی آزادی کے سفر کاآغاز مندرجہ ذیل اقدامات سے کریں

 سفر کے آغاز کے لئے کوئی جذباتی وجہ تلاش کریں

روزانہ کی بنیاد پر اپنے خیال کو تقویت دیتے رہیں۔

دوستوں کا انتخاب احتیاط سے کریں۔

ذاتی نظم و ضبط پیدا کریں۔

اسوقت تک سیکھنا جاری رکھیں جب تک آپ کام میں مہارت حاصل نہ کر لیں ۔

پیشہ ورانہ مشیروں سے مشاورت کے لئے اچھا معاوضہ دیں۔

سرمایہ کاری کو جا گیر بنانے کے طریقے تلاش کریں۔

اپنے اثاثوں کا آسائشات کے لئے استعمال نہ کریں۔

خود میں مالیاتی کامیابی کی خوبیاں پیدا کریں۔

جو کچھ سیکھیں وہ دوسروں کو سکھائیں۔

بہت سے لوگ امیر بننا پسند کرتے ہیں لیکن جب اس خیال کے بارے میں انہیں اس کی قیمت کا پتہ چلتا ہے تو وہ بہت بے دل ہو جاتے ہیں اور وہ اپنے اوسط درجے کی زندگی کو ہی ترجیح دیتے ہیں ۔ لہذا اپنے اندر شدت پیدا کریں اور اپنے مقصد کے حصول کا انتظار کریں ۔ جب ایک دفعہ آپ اپنے راستے میں حائل مشکلات پر قابو پالیں گے تو آگے بڑھتے چلے جائیں گے ۔ خود سے ہر روز تھوڑی دیر تک بات چیت کرنے کی عادت اپنا ئیں ۔ اس بات کا احساس رکھیں کہ روزانہ کی بنیاد پر کئے گئے چھوٹے چھوٹے فیصلے آپ کے مستقبل کی تعمیر میں اہم کردار ادا کریں گے۔ آپ کے پاس موجودہ صورتحال میں پیسہ نہیں ہے تو اسکو کچھ نہ سکھنے کا بہانہ مت بنائیں ۔ وقت آپکا محدود اور قیمتی اثاثہ ہے۔ اس لئے سیکھنے کے عمل میں سرمایہ کاری کریں ۔ اپنے وقت کو سر مایہ کاری کے متعلق سیکھنے کے لئے استعمال کریں تا کہ جب آپکو سرمایہ کاری کا موقع ملے تو آپ کے پاس پہلے ہی سے کافی معلومات موجود ہوں ۔ بہت سے لوگ اس خیال کو دہراتے دہراتے یقین کرنے لگتے ہیں کہ وہ زیادہ پیسہ نہیں کما سکتے ۔ جب اس قسم کے خیالات آپ پر حاوی ہونے لگیں تو ا م اپنا نقطہ نظر تبدیل کر لیں اور خود کو یقین دلائیں کہ میں کسی بھی دوسرے انسان کی طرح امیر ہو سکتا ہوں ۔ اگر آپ روزانہ کی بنیاد پر کوشش جاری رکھیں گے تو آپ فوری طور پر عمل کرنا شروع کریں گے اور واضح فرق محسوس کریں گے ۔ وہ لوگ جو آپ کے ساتھ شریک کار ہوں آپ پر اپنے اعمال کے ساتھ اثر انداز ہوتے ہیں۔ کچھ دوست آپ کو وہ راستے دکھا ئیں گے جن پر آپکو چلتا ہے جبکہ کچھ دوسرے لوگ آپکو ایسے راستوں سے آگاہ کریں گے جن سے آپکو بچنا ہے۔ اب یہ آپکی ہوشیاری پر منحصر ہے کہ یہ سمجھ سکیں کہ آپکے دوستوں کا تجربہ در حقیقت آپکو کیا سیکھانا چاہتا ہے۔ عام طور پر کامیاب ترین دوست پیسے کے بارے میں بات کرنا پسند کرتے ہیں ۔ یہ ان کے لئے دلچسپ موضوع ہو سکتا ہے ۔ اس کے برعکس نا کام دوست اس موضوع کے بارے میں بات کرنا نا پسند کرتے ہیں۔ پس نئے مواقع پیدا کرنے کے لئے اپنے نے دوستوں کی دماغی صلاحیت اور ذہانت بھی استعمال میں لا سکتے ہیں۔

آپ اپنے مطالعہ کے لئے جو مواد منتخب کر رہے ہوں اسے نہایت توجہ اور احتیاط سے منتخب کریں۔ اگر آپ ذاتی اثاثہ کالم کو بنانے کی خواہش رکھتے ہیں تو یہ ضرور جان لیں کہ عوام پیسہ بنانے کا صرف ایک طریقہ جانتے ہیں، پہلے سے بیان کئے ہوئے معاوضے پر کام کرنا۔ در حقیقت پیسہ کمانے کے لامحدود طریقے ہیں ۔ پس آپ کو دستیاب طریقوں کو سیکھنے اور سمجھنے کی ضرورت ہے۔ یہ کام تھوڑا وقت اور کوشش کا تقاضا کرتا ہے لیکن اسکا نتیجہ آپکی توقع سے بڑھ کر ہو سکتا ہے۔

اگر آپ اپنی ذات پر خرچ کرنے کی بجائے اپنے بل ادا کرنے کے بارے میں زیادہ فکر مند ہوں تو حقیقتا خود کو ذمہ داریوں کی طرف دھکیل رہے ہیں ، آپ خود کو آگے بڑھانے اور خود میں مثبت تبدیلیاں لانے کے مواقع گنوا رہے ہیں۔ اگر آپ سب سے پہلے خود کو اہمیت دیتے ہیں تو آپ اپنے لئے اثاثہ کالم تعمیر کر رہے ہیں۔ اپنے آپ کو اہمیت دینے کے لئے اپنے اندر نظم وضبط پیدا کریں پھر آپ خود اپنی مالیاتی ذہانت کو بڑھتے دیکھ کر حیران ہوں گے۔

جتنا زیادہ معاوضہ آپ اپنے مشیروں کو ادا کریں گے، اتنا ہی وہ آپ کے لئے اچھا کام کریں گے۔ لہذا ابھی بھی ستا مشیر ڈھونڈنے کی کوشش نہ کریں ۔ آپ کی کوشش ہوئی کی چاہیئے کہ آپ طویل عرصے کے لئے ایک اچھا مشیر حاصل کر لیں ۔ اگر وہ واقعی آپ کے لئے ۔ اچھا ثابت ہوتا ہے تو پھر آپ اسکو دیئے گئے معاوضے سے زیادہ بہتر کمانے کے قابل ہو نے کے جائیں گے۔ سب سے بہترین صورتحال یہ ہے کہ آپ کسی ایسے مشیر کو تلاش کریں جو دل سے آپ کے لئے کام کرے۔ اگر آپ اس بات پر ہی نظر رکھیں گے کہ کس طرح اور کسی کس موقع پر مشیر کتنا معاوضہ لے رہا ہے تو وہ بمشکل ہی خود کو آپ کی مدد کرنے پر آمادہ کرپائے گا۔ ایک اچھا مشیر منتخب کرنے اور اسکی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کے لئے سب سے بہترین راستہ یہ ہے کہ ان کو معاوضہ ان کی طلب کے مطابق دیا جائے۔

جب آپ کوئی سرمایہ کاری کریں تو آپ کا پہلا ہدف یہی ہوگا کہ کوئی ایسی چیز خریدی جائے جسکی قیمت وقت کے ساتھ بڑھتی جائے ، ایسا اس وقت تک ممکن نہیں ہو سکتا جب تک که دارلحکومت اسکا سر ٹیفکیٹ جاری نہ کرے۔ لیکن اب آپ کے اثاثے آپ کی جاگیر ہیں۔ اگر اثاثے کی قیمت کم ہونا شروع ہو جائے تو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ یہ آپ کی مالیاتی صحت پر اثر انداز نہیں ہوگا۔

اپنی آسائشوں کو پورا کرنے کے لئے اپنے اندر ہمت پیدا کریں اور اس مقصد کے لئے آسان طریقہ ڈھونڈنے اور ادھار لینے سے گریز کریں ۔ اس کے لئے آپ کو یہ بھی سیکھنے کی ضرورت ہے کہ آپکا کام کس طرح آپ کے لئے پیسہ بنائے گا۔ پیسے کے ۔ لئے کام کرنا اور ایسا کام کرنا جو پیسہ بنائے ، ان دونوں میں معمولی سا فرق ہے لیکن نتیجہ ایک دوسرے کے برعکس ہے۔

ہر ایک کو مثال کی ضرورت ہوتی ہے صرف اس وقت نہیں جب وہ کوئی کام سر انجام دے رہا ہو بلکہ اس کے بعد بھی۔ ایک ہیرو دوسروں کو جوش دلانے متحرک کرنے اور ایک راستے کی پیروی کرنے کے لئے متاثر کر سکتا ہے۔ مالیاتی ہیرو دوسروں کو متاثر کرنے کا کام کتابوں ، اشتہارات اور اپنے نقطہ نظر پر مشتمل مواد کی مدد سے کر سکتے ہیں۔ اپنے لئے ہیرو منتخب کرنے میں تھوڑا وقت لیں اور احتیاط سے کام لیں ۔ اسےجب آپ مزید کچھ سیکھنے کی ضرورت محسوس کریں تو آپ کے لئے بہتر طریقہ یہی ہے کہ آپ دوسروں کو سکھانا شروع کر دیں ۔ اس سے آپ کو نئے نئے خیالات اور طریقے سیکھنے کو ملیں گے جو کامیابی حاصل کرنے میں آپکی مدد کریں گے ۔ جتنا علم آپ دوسروں کو سکھائیں گے اس سے زیادہ آپ کے اپنے علم میں اضافہ ہوگا ۔ جس دنیا میں آپ رہ رہے ہیں وہ ہمیشہ آپ کی اپنی روح اور شخصیت کی عکاس ہوتی ہے۔ زیادہ حاصل کرنے کے لئے آپ کو پہلے زیادہ دینا سیکھنا ہوگا۔

رابرٹ کیوساکی کا کہنا ہے کہ میں نے ایک لمبا عرصہ دولت کے بارے میں سوچا لیکن میں نے فوری طور پر امیر ہونے کا کوئی راستہ نہ پایا۔ میں سٹاک مارکیٹ کی دنیا میں داخل ہوا اور بہت آگے نکل گیا۔ اس سے بڑھ کر میں نے اپنی مالیاتی تعلیم پر لمبا عرصہ صرف کیا۔ پس اگر آپ جہاز اڑانا چاہتے ہوں تو پہلے اس کے بارے میں سیکھنا ہوگا ۔ میں ان لوگوں پر حیران ہوتا ہوں جو سٹاک مارکیٹ اور رئیل سٹیٹ خریدتے ہیں لیکن اس میں اپنا عظیم ترین اثاثہ استعمال نہیں کرتے اور وہ عظیم اثاثہ ان کا اپنا ذہن ہوتا ہے۔






































































































































































































 

Comments

Post a Comment

Popular Posts

اچھی صحت کے راز اچھی صحت کے بارے میں میں آج آپکو کچھ ٹیپس بتاتا ہوں جو آپکے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہیں 01.رات کو جلدی سونا. 02.رات کو سونے سے پہلے ایسا لباس استعمال کرنا جو آپکی نیند میں خلل نہ ڈالے مثال کے طور پر اکثر ایسا دیکھنے میں آیا ہے کہ لوگ ایسا ڈریس استعمال کرتے ہیں جس سے رات کو انکی نیند میں خلل آتا ہے سکون کی نیند سو نہیں سکتے اسیطرح رات کو سونے سے پہلے کوئی چیز نہ کھائیں اس سے مراد سونے سے کم از کم تین گھنٹے پہلے کوئی چیز کھائیں جو سونے تک آپ کے جسم پے بوجھ نہ رہے بلکہ سونے کے ٹائم تک آپ اسے ڈائی جیسٹ کر لیں 03.سونے سے پہلے پانی کا استعمال کم کرنا تا کہ رات کو سوتے ہوئے آپکی نیند میں خلل نہ آئے کیوں کہ اچھی صحت کا راز اچھی نیند ہے نیند پوری نہ ہو یا بندہ سوتے وقت اگر آرام دہ اپنے آپکو محسوس نہ کرے تو صحت کی خرابی کا باعث بنتا ہے صبح جلدی اٹھنا صحت کے لیے بہت اچھا ہے کیوں کہ صبح کی تازہ ہوا انسان کی زندگی میں مثبت کردار ادا کرتی ہے اس لیے اس بات کا باخوبی آپکو پتا ہونا چاہیے پریشانیوں کو اپنے سے دور رکھنا انسان کے بس میں ہے کہ وہ اپنے آپکو کیسے مینج کرتا ہے اگر تو ہر وقت انسان غصے میں رہے تو بھی اسکی صحت پے برے اثرات مرتب ہوتے ہیں اگر حالات سے بندہ تنگ یو تو اسے چاہیے کے اپنے حالات کو درست کرنے کے لیے ایس جگہ کا انتخاب کرے جہاں اسے ذہنی اور جسمانی سکون ہو کیوں کہ یہ صحت پہ ڈائریکٹ اثر ڈالتا ہے اچھی غذائیں استعمال کرنا سبزیوں کا استعمال زیادہ کرنا کوشش کر کے قدرتی اجزا کو زیادہ ترجیع دینا صاف پانی کا استعمال کرنا تازہ ہوا کے اندر اپنے آپکو زیادہ لے کے جانا آلودگی والے ماحول سے اپنے آپکو بچانا یہ ساری چیزیں اچھی صحت کے لیے کارآمد ثابت ہوتی ہیں